فیملی کیس لاز:شادی طلاق خلع اور دیگر فیملی معاملات سے متعلق چند اہم کیس لا جس کا علم ہونا ہر شہری کے لیے ضروری ہے
سب سے پہلے سمجھ لیں کیس لا ہوتا کیا ہے؟
کیس لا سے مراد وہ قانون جس کو اعلی عدلیہ اپنے فیصلوں کے ذریعے وضع کریں
کسی خاص نقطے پر جب واضع قانون موجود نہ ہو تو اس صورت میں اعلی عدلیہ پہلے سے موجود قانون کی تشریح کر کے اس تشریح کو قانون کا حصہ بنا دیتی ہے
اعلی عدلیہ سے مراد ہائی کورٹ سپریم کورٹ ہیں.
اب آتے ہیں چند اہم فیملی کیس لاز پر
اگر ماں دوسری شادی کرلیتی ہے تو وہ نابالغ بچی کی کسٹڈی کا حق کھو دے گی
یہ قانون
2019 CLC 1787
وضع گیا
اس فیصلے کی وجہ یہ ہے کہ اس عورت کا دوسرا خاوند بچی کے لیے نامحرم ہے اس لیے اک بچی کا ایسے مرد کے ساتھ رہنا درست نہیں.
نکاح کی موجودگی میں والد پیدا ہونے والے بچوں کی ولدیت سے انکار نہیں کرسکتا یعنی یہ نہیں کہہ سکتا کہ وہ اپنے بچوں کی ولدیت سے انکار کرے اور نہ ہی والد کے مطالبے پر DNA
ہوگا بچوں کا ولدیت ثابت کرنے کے لیے
یہ قانون
PLD 2017 Lah 892
میں وضع کیا گیا.
اسکی وجہ یہ تھی کئ لوگ بچوں کے خرچے اے بچنے کے لیے بچوں کی ولدیت سے انکار مردیتے تھے
بیوی شوہر کی کوئی بات یا راز کو فاش نہیں کرسکتی نہ ہی عورت کی گواہی قابل قبول ہوگی ان باتوں لو لیکر جو اک میاں بیوی کے طور پر انہوں نے کی
یہ قانون وضع ہوا
PLD 1962 Lah
اس کے علاوہ قانون شہادت آڈر 1984 میں میاں بیوی کے درمیان بات چیت کو
Privilege communication
کہا گیا ہے یعنی عدالت میں اس پر گواہی نہ ہوگی
دوران طلاق ہوگئ یا خلع عورت عدت میں ہے اس دوران اس کا شوہر فوت ہوگیا تو اس عورت کو فوت ہونے والے شوہر کی جائیداد اے حصہ ملے گا
یہ قانون وضع کیا عدالتی فیصلے
1998 SCMR 1812
اس کی وجہ طلاق موثر 3 ماہ بعد ہوتی ہے
اگر طلاق کے بعد 3 ماہ کے اندر میاں بیوی نے رجوع کر لیا تو ان کو نکاح کی بھی ضرورت نہیں وہ دوبارہ رہ سکتے ہیں اکٹھے
خلع کے تحت لی گئی طلاق اک شمار ہوگی اس لئے خلع کے بعد اگر رجوع کرلیا میاں بیوی نے ان کو حلالہ کی ضرورت نہیں
یہ قانون وضع کیا گیا
PLD 2010 kar 131
باپ صرف بیٹی کا خرچہ دینے کا پاپند نہیں بلکہ اس کی شادی جہیز کا خرچہ دینے کا بھی پاپند ہے
یہ قانون وضع کیا
2018 YLR 669
نکاح نامے میں لکھی گئی جائیداد بیوی کی ہی تصور ہوگی شوہر اس کو بیچ نہیں سکتا نہ ہی کوئی اور عدالت اس زمین کو قرق یا نیلام کرسکتی ہے
یہ قانون وضع کیا گیا
2016 SCMR 2170
یہ چند ایک اہم کیس لاز تھے اس کے علاوہ آگے بھی مزید فیملی اور دیگر سول فوجداری کے کیس لاز کو آپ کے ساتھ شئیر کرتے رہیں گے
Post a Comment
0 Comments