رٹ کیا ہے کیسے اک شہری ان رٹ کے ذریعے فوری اور تیز انصاف حاصل کرسکتا ہے؟

رٹ سے مراد کیا ہے؟ 

رٹ سے مراد ایسی درخواست ہے جو عدالت عالیہ میں کسی فرد کی جانب سے دائر کی جائے جس میں کسی محکمے کو یا کسی شخص کو کوئی خاص کام کرنے یا کام کرنے سے روکنا مقصود ہو اس کو رٹ کہا جاتا ہے

 کی تاریخ کیا ہے؟ Writ 

 انگریزی قانون میں رٹ کی بڑی اہمیت ہے۔ شروع شروع میں یہ بادشاہ کلیسا یا چانسری کی طرف سے جاری ہوتی تھیں۔ مگر انیسویں صدی کے آغاز میں یہ اختیارات عدلیہ کے سپرد کر دیے گئے۔ موجودہ دور میں کئی قسم کی رٹیں اہم سمجھی جاتی ہیں۔






 

پاکستانی قانون رٹ کے حوالے سے کیا ہے؟ 

آئین پاکستان 1973 کا آرٹیکل 199 ہائی کورٹ کے اختیارات  سے متعلق ہے جن میں سے کچھ رٹ کی صورت میں استعمال کرتی ہے 5 قسم کی رٹ عدالت عالیہ میں دائر کی جاسکتی ہیں آج ہم انہی سے متعلق پڑھیں گے 

کی اقسام؟ writ

رٹ آف ہیبیس کارپس

Writ of Habeus corpus

یہ رٹ اس صورت میں عدالت میں دائر کی جاتی ہے جب

کسی شخص کو غیر آئینی  غیر قانونی طور پر قید  کر رکھا ہو یہ غیر قانونی قید کسی سرکاری محکمے یا کسی پرائیویٹ شخص کی طرف سے بھی ہوسکتی ہے عموماً جب پولیس کسی کو بغیر ایف آئی آر گرفتار کرلیتی ہے تو اس صورت میں یہ رٹ دائر کی جاتی ہے ضابطہ فوجداری کے سیکشن 491 کے تحت یہ رٹ سیشن کورٹ میں بھی دائر کی جاسکتی ہے یہ رٹ دائر ہونے کے بعد عدالت فوری طور پر اس قید شخص کو بازیاب کروا کر عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتی ہے

رٹ آف سرشیاری

writ of certiorari 

اس رٹ میں جب کوئی ماتحت عدالت قانون کے مطابق کیس کو نہ لیکر چلے

تو اس صورت میں یہ رٹ دائر کی جاتی ہے جس میں عدالت عالیہ ماتحت عدالت سے کیس کا تمام ریکارڈ طلب کر لیتی ہے اور اس کا جائزہ لیکر حکم صادر کرتی ہے

رٹ آف پروہبشن

Writ of Prohibition

اس رٹ میں عدالت عالیہ کسی ماتحت عدالت کو کوئی ایسا فیصلہ کرنے سے روک سکتی ہے جو اس عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر ہو 

رٹ آف منڈاس

writ of Mandamus 

اس رٹ میں عدالت کسی  شخص کو کسی افسر  کو کسی کارپوریشن یا ماتحت عدالت کو کسی خاص فرض کے سر انجام دینے کا حکم دے سکتی ہے۔ یا مذکورہ افراد یا حکام کو کسی خاص کام کے کرنے سے منع کر سکتی ہے۔

یعنی اس ڑت کے ذریعے متاثرہ شخص کوئی کام کروا بھی سکتا ہے اور کوئی کام جو ہو رہا ہو اس کو رکوا بھی سکتا ہے یاد رہے یہ رٹ اسی وقت دائر کی جاتی ہے جب کسی شخص کا کوئی خاص حق متاثر ہورہا ہو کسی کام کے ہونے سے یا کسی کام  کے نہ ہونے سے

مثال کے طور پر واسا کا محکمہ پانی کی لائن ڈال رہا ہے جس سے کسی شخص کا گھر متاثر ہونے کا اندیشہ ہے تو وہ متاثرہ شخص اس رٹ کے ذریعے واسا کو کام کرنے سے رکوا سکتا ہے اس صورت میں عدالت اس محکمے کو حکم دے گی کہ وہ اس طریقے سے کام کریں جس سے کسی شخص کو نقصان نہ پہنچے 

اس رٹ کی رو سے عدالت عالیہ کسی شخص سے جو کسی عہدے پر فائز ہو یہ پوچھ سکتی ہے کہ وہ کس حق کے تحت اس عہدے پر فائز رہنے کا حق دار ہے۔ اس میں اپنا حق ثابت کرنے کی ذمہ داری مدعا علیہ پر ہوتی ہے۔ کسی عہدے کے تحت حاصل ہونے والے اختیارات کے ناجائز اور غلط استعمال کو بھی اسی رٹ کے تحت چیلنج کیا جاسکتا ہے

یعنی کوئی سرکاری ملازم اپنے عہدے کا غلط استعمال کرے اور لوگوں کو تنگ کرے تو متاثرہ شخص اس رٹ کے ذریعے انصاف لے سکتا ہے

رٹ دائر کرنے سے پہلے ضروری کام؟ 

رٹ دائر کرنے سے پہلے متاثرہ شخص پر لازم ہے کہ وہ نیچے موجود تمام فورم پر درخواست دے چکا ہو اور اس درخواست پر کوئی عمل نہ ہوا ہو یا اس کو ریلیف نہ ملا ہو تب وہ رٹ دائر کرسکے گا

مثال کے طور پر 

کسی محکمے کے ملازم کے خلاف درخواست دینی ہے تو پہلے آپ اس محکمے کے بڑے آفیسر کو شکایت درج کروائیں گے اب اگر وہ آفیسر بھی شکایت پر عمل نہیں کرتا تو آپ رٹ دائر کر سکتے ہیں





 

Post a Comment

0 Comments