عدالت میں کیس کرنے کی سرکاری کورٹ فیس کتنی ہوتی ہے؟
عدالت میں کیس کرنے کی سرکاری فیس جس کو کورٹ فیس بھی کہا جاتا ہے کیس کی نوعیت کے حساب سے ہوتی ہے
کیس کی نوعیت سے مراد پارٹی نے عدالت سے کیا ریلیف مانگا ہے
پھر اس ریلیف دادارسی کے حساب سے ٪7.5 فیصد کورٹ فیس ادا کی جائے گی
مثال کے طور پر
آپ نے کیس کیا ہے 1 لاکھ رقم واپسی کا تو اب ٪7.5 کے حساب سے 7500 روپے کورٹ فیس ادا کریں گے
اگر کیس میں مانگا گیا ریلیف 25 ہزار سے کم کا ہے تو کسی قسم کی بھی کورٹ فیس نہ ہوگی 25 ہزار سے اوپر 2 لاکھ تک ٪7.5 کے حساب سے کورٹ فیس ادا کریں گے 2 لاکھ سے اوپر جتنی بھی بڑی رقم ہو یا اربوں روپے کی پراپرٹی کا کیس ہو تو اس کی فیس 15 ہزار ہوگی اس سے زیادہ کورٹ فیس نہیں ہوگی
کن کیسز میں کورٹ فیس نہیں ہوتی؟
1
کریمنل کیسز مثلاً چوری ڈکیتی وغیرہ کے کیس میں کوئی عدالتی سرکاری فیس نہیں ہوتی
2
فیملی کیسز میں کوئی عدالتی سرکاری فیس نہیں ہوتی بس 15 روپے کی ٹکت لگتی ہیں
مثال کے طور پر
بیوی نے جہیز حق مہر یا خرچے کا کیس کیا ہے اب چاہے حق مہر یا جہیز کا سامان لاکھوں کروڑوں روپے کی مالیت کا ہی کیوں نہ ہو تب بھی اس کی کورٹ فیس کے طور پر 15 روپے کی ٹکٹ ہی لگیں گی
3
اس کے علاوہ رٹ پٹیشن، دعویٰ استقرار حق suit for declaration of right
یا
4
نام تاریخ پیدائش کی درستگی وغیرہ کا کیس ہو تب بھی کوئی سرکاری عدالتی فیس نہیں ہوتی
Post a Comment
0 Comments