گارڈین اینڈ وارڈ ایکٹ :بچوں کی حوالگی سے متعلق پاکستانی قانون کیا ہے؟ والدین فوت ہوگئے بچوں کا سرپرست کون بنے گا؟

 بچے کی حضانت سے متعلق

The Guardian and ward Act 1890

ڈیل کرتا ہے

اس قانون میں تمام طریقہ کار بتایا گیا ہے کہ بچے کی کسٹڈی کیسے حاصل کی جائے گی اس کا طریقہ کار کیا ہوگا آج ہم اسی طریقے کار کو سمجھیں گے





حضانت سے کیا مراد ہے؟

حضانت سے مراد نابالغ کی custody 

  لینا ہے

گارڈین سے کیا مراد ہے؟

گارڈین سے مراد قانونی سرپرست ہونا

قانونی اور فطری طور پر بچوں کے قانونی سرپرست ان کے والدین ہوتے ہیں اگر والد فوت ہوگیا تو والد سرپرست ہوگی اور اگر والدہ فوت ہوگئ تو والد سرپرست ہوگا

اگر والدین دونوں وفات پاگئے ہیں تو بچوں کا قانونی سرپرست کون بنے گا؟

قانون کے مطابق بچوں کی گارڈین شپ یا سرپرست بننے کی کوئی بھی شخص درخواست دے سکتا ہے

یہ ضروری نہیں ہے کہ بچوں کو رشتے دار ہی درخواست دے

کوئی اور عزیز احباب جس کا تعلق بچوں کے والدین سے یا بچوں سے کافی رہا ہو وہ بھی درخواست دے سکتا ہے

عدالت کن باتوں کو مدنظر رکھے گی نابالغ کا سرپرست مقرر کرتے ہوئے؟

سب سے پہلے عدالت دیکھے گی کہ جو شخص بچوں کا 

سرپرست بننا چاہتا ہے اس کا رشتہ کیا ہے بچوں سے


اس کے بعد بچوں کے والدین کی خواہش کیا تھی وہ کیا چاہتے تھے کہ ان کے بچے کس کے پاس رہیں


اس کے علاوہ بچوں کی خواہش کو بھی مدنظر رکھا جاتا ہے کہ وہ کس کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں.


اس کے علاوہ بچوں کی عمر جنس مذہب کو بھی مدنظر رکھا جاتا ہے گارڈین بناتے ہوئے.

بالفرض اک بچی ہے اس کی کسٹڈی کسی نامحرم یا اجنبی شخص کو نہیں دی جائے گی

درخواست دینے کا طریقہ کار؟

جو شخص گارڈین بننا چاہتا ہے وہ عدالت میں درخواست دے گا جس میں وہ اپنے بارے میں بتائے گا

اس کا بچے سے رشتہ کیا ہے

بچہ کس کے پاس ہے

بچے کے والدین کب فوت ہوئے

یہ درخواست دینے کے بعد عدالتی کاروائی شروع ہوگی جس میں عدالت شواہد کی روشنی میں فیصلہ کرتے ہوئے بچے کی حضانت کسٹڈی اس شخص کو دے دے گی

اگر بچہ 18 سال کا ہے کیا اس کا سرپرست بنا جاسکتا ہے؟

نہیں اگر بچے کی عمر 18 سال ہوگئی تو اس کا قانونی سرپرست نہیں بنا جاسکتا

ہاں اگر آپ سرپرست بن گئے تو نابالغ کی 21 سال کی عمر تک سرپرست رہا جائے گا

کیا قانونی سرپرست گارڈین نابالغ کی زمین بیچ سکتا ہے؟

نہیں گارڈین بچے کی زمین نہیں بیچ سکتا ہے

اگر

 بیچنی ہے تو پہلے عدالت سے اجازت لینا ہوگی






Post a Comment

0 Comments