ہمارے ہاں اپنے مخالفین پر جھوٹی ایف آئی آر کٹوانے کا رواج عام ہے کوئی بھی پیسے والا شخص اپنے مخالف کو دبانے کے لیے پولیس کو رشوت دے کر جھوٹی ہے کٹوا دیتا ہے. اکثروبیشتر قانون سے آگاہی نہ ہونے کے باعث لوگ بہت پریشان ہو جاتے ہیں کہ اب کیا کیا جائے
جبکہ پریشان اس شخص کو ہونا چاہیے جس نے جھوٹی ایف آئی آر کٹوائی ہے.
جھوٹی ایف آئی آر تعزیرات پاکستان کی دفعہ 182 کے تحت سنگین جرم ہے جس کی سزا 7 سال تک ہو سکتی ہے
جھوٹی ایف آئی آر ہونے کی صورت میں کیا کیا جائے ؟
جھوٹی ایف آئی آر درج ہونے کی صورت میں اگر آپ ابھی تک گرفتار نہ ہوئے ہوں تو ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست بمہ اپنی بےگناہی کے ثبوت عدالت کو دے کر اپنی ضمانت کنفرم کروائیں.
اس کے ساتھ ہی ہائی کورٹ میں quashement of Fir
کی رٹ دائر کر دیں.
اگر پولیس نے چالان پیش کر دیا ہے عدالت میں اور آپ کو گرفتار کر لیا ہے تو ہائیکورٹ میں رٹ کے ساتھ ٹرائل کورٹ جس میں آپ کا کیس چل رہا ہے ضابطہ فوجداری کی دفعہ
249A 265k
کے تحت رہائی کی درخواست دے دیں بمہ اپنی بےگناہی کے ثبوت کے ساتھ یوں آپ چند دنوں میں ہی جھوٹی ایف آئی آر سے چھٹکارا پا سکتے ہیں
ایف آئی آر ختم ہونے کے بعد آپ عدالت کو درخواست دے سکتے ہیں کہ وہ پولیس کو پابند کریں کہ وہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 182 کے تحت جس نے جھوٹی ایف آئی آر کٹوائی تھی اس کے خلاف کارروائی کرے
یوں آپ تھوڑی سی محنت اور قانون کی آگاہی کی بدولت اپنے مخالف جس نے آپ پر جھوٹی ایف آئی آر کٹوائی تھی اس کو سزا دلوا سکتے ہیں
- تحریر شاف وکیل
- Advocate, Legal consultant
- مزید روز مرہ زندگی سے وابستہ قانون سے متعلق آگاہی کے لیے وزٹ کریں.
- www.whatsaysthelaw.blogspot.com
Post a Comment
3 Comments
Well done 👍
ReplyDeleteشکریہ
ReplyDeletebht shkria.
ReplyDelete