بنک عملے کا رویہ ٹھیک نہیں سروس کا معیار بہتر نہیں کیا کیا جائے، قانون کیا کہتا ہے؟
ہمارا اکثر و بیشتر بنک میں چکر لگتا رہتا ہے.رقم جمع نکلوانے یا بجھوانے کے لیے.
پاکستان میں جتنے بھی نجی و سرکاری بنک ہیں انکو اسٹیٹ بینک آف پاکستان ڈیل کرتا ہے.
بنکاری کے لیے بہت سخت قوانین بنائے گئے ہیں.
کیونکہ بینک ہماری رقوم کا اک طرح سے محافظ ہوتا پے.
ذرا سی بھی بنک کی غلطی بڑی تصور کی جاتی ہے
اب اگر آپ بینک جاتے ہیں رقم کی منتقلی کے لئے یا کسی اور ٹرایزیکشن کے لئے
یا آپ نے چیک دیا پیسے نکلوانے کے لیے لیکن کیشیر بلاوجہ چیک
کیش نہیں کرتا.
اور بینک عملہ آپ سے تعاون نہیں کرتا. آپ کا کام نہیں کرتا جو کے اسکے فرائض میں شامل تھا تو سب سے پہلے بینک منیجر سے مل کر اس کو اپنی شکایت بتائیں اگر پھر بھی مسئلہ حل نہیں ہوتا.
اس بینک برانچ کے ہیڈ آفس کال کرکے شکایت درج کروائیں بینک عملے کے رویے کی.
ساتھ ہی آپ بینکنگ محتسب میں شکایت درج کروا سکتے ہیں. بینکنگ محتسب کا نمبر اور اشتہار ہر بینک میں لگا ہوتا ہے
اور شکایت فارم بھی آپکو بینک سے مل جائے گا.
بینک سے نہ ملے تو آپ بینکنگ محتسب کی ویب سائٹ سے پرنٹ کروا سکتے ہیں فارم
بینکنگ محتسب اک سرکاری ادارے ہے جس کو گورنمنٹ نے بینک سے جڑی صارفین کی شکایات حل کرنے کے لیے بنایا ہے.
بینکنگ محتسب میں شکایت درج کروانے سے پہلے ضروری ہے آپ نے بینک منیجر کو شکایت درج کروائی ہو
اگر کوئی سریس معاملہ ہے تو تحریری طور پر شکایت پوسٹ رجسٹری کے ذریعے متعلقہ بینک کے منیجر کو بھیجیں پوسٹ رجسٹری کی رسید اپنے پاس محفوظ رکھیں بینک منیجر کی طرف سے کوئی جواب آتا ہے جس سے آپ کا مسئلہ حل نہیں ہوتا تو اس جواب کو بینکنگ محتسب شکایت کے ساتھ لگا کر بھیجیں
سرکاری دفاتر سرکاری ملازمین آپ کو تنگ کرتے ہیں یا آپکا کام نہیں کرتے جو کے وہ کرنے کے پاپند ہیں اس صورت میں آپ وفاقی محتسب یا صوبائی محتسب کو شکایت کریں گے انشاءاللہ بہت جلد اس کا طریقہ کار آپ کو بتائیں گے
مزید اپنی قیمت آراء سے یا جس قانون سے متعلق آپ جاننا چاہتے ہیں تو ہمیں کمنٹ سیکشن میں آگاہ کریں انشاءاللہ اس پر لکھنے کی کوشش کریں گے
روز مرہ زندگی سے وابستہ قانون سے متعلق آگاہی کے لیے وزٹ کریں.
Post a Comment
0 Comments