عاق نامہ کیا ہے کیا عاق کی گئ اولاد کو جائیداد سے حصہ نہیں ملے گااسکی قانون کی نظر میں اہمیت کیا ہے؟


عاق نامہ سے مراد کسی سے تعلق واسطہ ختم کرنا ہے

آپ نے اکثر اخبارات میں دیکھا ہو گا کہ باپ نے اپنے بیٹے کو باوجہ نافرمانی اپنی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد سے عاق کردیا.

کیا والد اپنے کسی بیٹے کو اپنی جائیداد سے عاق کر سکتا ہے؟

قانون کیا کہتا ہے؟ 

تو یاد رکھیں 

قانون کی نظر میں عاق نامے کی کوئی اہمیت نہیں.

عاق نامہ ہو یا کوئی بھی ایسا اعلان، معاہدہ جس کے تحت کسی شرعی وارث کو اسکے حق سے مرحوم کیا جائے تو

اسکی قانون کی نظر میں کوئی اہمیت نہیں.

اعلیٰ عدلیہ اپنے متعدد فیصلوں میں یہ قرار دے چکی ہے عاق نامہ کی کوئی اہمیت نہیں

نہ ہی اس کی وجہ سے کسی وارث کو اس کے حق سے محروم رکھا جاسکتا ہے.

والد کی وفات کے بعد عاق کیے گئے بیٹے یا بیٹی کو اتنا ہی حصہ ملے گا جتنا باقی وارثان کو.

لاہور ہائی کورٹ نے اپنے

فیصلے

2013 PLD 464

میں قرار دیا ہے کہ عاق نامہ سے مراد لیا جائے گا کے والد اپنے عاق کیے گئے بیٹے کے قول و فعل کا ذمہ دار نہیں

اک اور جگہ اعلی عدلیہ نے فیصلہ دیا اسلامی قانون میں شرعی وارثان کو ان کے حق سے محروم رکھنے کی کوئی گنجائش نہ ہے عاق نامہ اس حد تک قابل عمل ہے کہ اس سے  مراد والدین اپنی نافرمان اولاد کے قول و فعل لین دین کے معاملات سے لا تعلق ہیں

باقی شرعی وارثان کو ہر صورت منقولہ و غیر منقولہ جائیداد سے حصہ ملے گا

چند ایک صورت ہیں جس میں شرعی وارث کو حصہ نہیں ملتا تعزیرات پاکستان کی دفعہ 317 کے تحت اگر وہ شرعی وارث اس کو قتل کردے جس کی زمین سے حصہ ملنا تھا اس صورت میں اس شرعی وارث کو اس کی جائیداد سے حصہ نہیں ملے گا

بالفرض بیٹا باپ کو قتل کردے اس صورتحال میں اس قاتل بیٹے کو مقتول باپ کی جائیداد سے حصہ نہیں ملے گا

اگر کوئی بیٹا یا بیٹی بہت ہی نافرمان ہے والدین کی کبھی فرمانبرداری نہیں کی الٹا والدین کے لئے مشکل و رسوائی کا باعث بنی ایسی صورتحال میں والدین اس نافرمان بیٹا یا بیٹی کو وراثت میں حصہ نہیں دینا چاہتے تو قانون نے ان کو حق دیا ہے کہ وہ اپنی زندگی میں اپنے فرمانبردار بیٹا بیٹی کو انکے حصے سے زیادہ یا پوری جائیداد ہبہ/تحفہ کرسکتے ہیں

 اس کے علاوہ وہ کسی غیر وارث کو بھی اپنی تمام جائیداد تک ہبہ کرسکتے ہیں اپنی زندگی میں 





مزید اپنی قیمت آراء سے یا جس قانون سے متعلق آپ جاننا چاہتے ہیں تو ہمیں کمنٹ سیکشن میں آگاہ کریں انشاءاللہ اس پر لکھنے کی کوشش کریں گے 

روز مرہ زندگی سے وابستہ قانون سے متعلق آگاہی کے لیے وزٹ کریں. 

www.whatsaysthelaw.blogspot.com

Post a Comment

0 Comments