سرکاری ملازم رشوت مانگتا ہے جائز کام کرنے کے لئے کیا کیا جائے؟

بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں سرکاری دفاتر میں کرپشن اس حد تک سرائیت کر چکی ہے کہ اک جائز کام جو کے اک سرکاری ملازم کی ڈیوٹی میں شامل ہے کرنا ایسا کام کروانے کے لیے بھی رشوت دینی پڑتی ہے.
یہ بات صحیح ثابت ہوتی ہے کہ ہمارے ہاں سرکاری ملازمین کام نہ کرنے کی تنخواہ لیتے ہیں
اور کام کرنے کے لئے رشوت لیتے ہیں.




رشوت کیا ہے؟
قانون کی نظر میں رقم مانگنا یا کوئی بھی ایسی چیز مانگنا مفت میں جس کی خاص قیمت ہو یا اہمیت ہو یا کسی بھی قسم کا فائدہ اٹھانا رشوت کے زمرے میں آتا ہے 

سرکاری ملازم رشوت مانگتا ہے کیا کیا جائے؟

پاکستان میں بہت سے قوانین بنائے گئے ہیں کرپشن روکنے کے لیے.
Prevention of corruption Act 1947
Anti corruption establishment rule 2014
NAB ordinance
وغیرہ.
اس کے ساتھ ہی تعزیرات پاکستان کی دفعات 161،162،163،164
سرکاری ملازمین کی رشوت ستانی سے ڈیل کرتی ہے اگر جرم ثابت ہو جائے تو 3 سال قید اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے.

رشوت خور ملازم کو کیسے پکڑا جائے؟


جب بھی آپ سے آپکے جائز کام کرنے کے بدلے رشوت مانگی جائے تو کوشش کریں اس شخص کی خفیہ آڈیو ویڈیو بنا لیں
اگر کال پر بات ہوئی ہے تو کال ریکارڈ کر لیں ثبوت کے طور پر.
اگر ویڈیو یا کال ریکارڈنگ یا کوئی دیگر ثبوت نہیں ہے پھر بھی فوراً شکایت درج کروائیں اسی دفتر میں
یا
 پاکستان سٹیزن پورٹل ایپ پر بھی شکایت درج کروا سکتے ہیں جو کے بہترین آپشن ہے.
 شکایت درج کرتے ہوئے یہ بات بتائیں کے فلاں افسر کام کرنے کے لیے پیسوں کی ڈیمانڈ کر رہا ہے

رشوت خور ملازم کو رنگے ہاتھوں کیسے پکڑوائیں؟


اگر سرکاری ملازم آپ سے رشوت طلب کررہا ہے آپ اسے رنگے ہاتھوں بھی پکڑوا سکتے.
اس کے لیے آپ اینٹی کرپشن کے ڈائریکٹر یا متعلقہ آفیسر کو درخواست دیں اور بتائیں کے فلاں سرکاری ملازم رشوت طلب کر رہا ہے.
اینٹی کرپشن کا متعلقہ آفیسر اسیشن کورٹ کو درخواست دے گا، اسیشن جج مجسٹریٹ تعینات کر دے گا ریڈ کی نگرانی کے لیے 
رشوت کے لیے دینے والے نوٹوں پر سائن یا تصاویر بنا لیں.
اور جب آپ سے وہ رشوت وصول کر لے گا تو متعلقہ اداروں کے اہلکار اس رشوت خور ملازم کو گرفتار کر لیں گے مجسٹریٹ کے سامنے 
رنگے ہاتھوں پکڑنے کی اس کارروائی کو
TRAPE CASE
کہتے ہیں.
یاد رہے 
Trape case
 کے علاوہ
اگر کسی سرکاری ملازم کو گرفتار کرنا ہے 18 اسکیل سے اوپر کے ملازم کو تو اس کی گرفتاری کے لئے چیف سیکرٹری سے اجازت لینا ضروری ہے
لیکن اگر 
Trape Case
 کے تحت کارروائی کے دوران 18 سکیل سے اوپر آفیسر کو پکڑا جائے تو پھر اجازت چیف سیکرٹری کی اجازت کی ضروری نہیں .


تو معزز قارئین


آپ مندرجہ ذیل کارروائی کر سکتے ہیں
اک رشوت خور ملازم کے خلاف ہیں

1

اسی کے دفتر میں اس کے آفیسر کو شکایت کرسکتے ہیں
وہ آفیسر شکایت موصول ہونے کے بعد انکوائری کمیٹی بنا دے گا جو الزامات ثابت ہونے پر متعلقہ آفسر کے خلاف کاروائی کرے گ

2 
سٹیزن پورٹل پر شکایت درج کروا سکتے ہیں

3
اینٹی کرپشن کو درخواست دے سکتے ہیں

TRAPE case اینٹی کرپشن کو درخواست دے کر
کی کاروائی کروا سکتے ہیں 
4
اس کے ساتھ وفاقی صوبائی محتسب کو درخواست دے سکتے ہیں




اپنی قیمتی آراء سے ہمیں ضرور آگاہ کیجئے گا اور جس قانون کے متعلق آپ جاننا چاہیں تو آپ ہمیں کمنٹ سیکشن میں بتاسکتے ہیں.ہم کوشش کریں گے اس پر لکھنے کی

مزید روز مرہ زندگی سے وابستہ قانون جاننے کے لیے وزٹ کریں 

www.whatsaysthelaw.blogspot.com


.

Post a Comment

0 Comments