وراثتی انتقال کا مکمل مرحلہ وار طریقہ کار کیا ہے اور اسکی فیس کتنی ہے؟
وراثتی زمین سے مراد ایسی زمین ہوتی ہے جو قانونی وارثان کو بطور شرعی و قانونی طور پر انکے شرعی حصے کے مطابق ملے
پہلا مرحلہ
اگر آپکا موضع کمپیوٹرائزڈ ہے
تو
متعلقہ کمپیوٹر اراضی سنٹر پر
متوفی کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ
فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ
تمام وارثان کے شناختی یا نابالغ ہے تو بے فارم کی کاپی لمبردار سے تصدیق شدہ
بیان حلفی
اور اک درخواست
ADLR
کے نام لکھی ہوئی جس میں وراثتی انتقال سے متعلق درخواست کی گئ ہو
یہ تمام ڈاکومنٹس لیکر آپ نے کمپیوٹر اراضی سنٹر جانا ہے
دوسرا مرحلہ
وہاں موجود کمپیوٹر پر بیٹھے ملازم کے پاس جاکر یہ تمام فائل دے دینی ہے.
وہ آپکو اک فیس چالان نکال کر دے گا وہ فیس ادا کرنے کے بعد اسی کاؤنٹر پر آجائیں.
وہ کمپیوٹر آپریٹر
اک فارم
اک درخواست جس پر
ADLR
کے سائن ہوں گے
دے گا
اور کہے گا پٹواری سے سجرہ نسب بنوا کر لاؤ
سجرہ نسب سے مراد گھر والوں کے نام ہوں گے جن کو وراثت منتقل ہونی ہیں اور جس کی طرف سے ہونی ہیں اس کا نام.
تیسرا مرحلہ
پٹواری سے سجرہ نسب بنانے سے پہلے آپ متعلقہ ڈی سی کے پاس جائیں گے وہ فارم اور باقی کاغذ لیکر وہ
رپورٹ کر دے گا کانگو کو
کانگو کے پاس جائیں گے وہ سائن کر کے پٹواری کے پاس بھیج دے گا.
پٹواری سے سجرہ نسب بنانے سے پہلے
دو گواہان کی طرف سے بیان حلفی جمع کروانا ہوگا
اس کے ساتھ
آپکو اخبار اشتہار دینا ہو گا.
جس میں لکھا ہوگا
فلاں شخص وفات پاچکا ہے اور یہ یہ وارثان ہیں اس کے علاوہ کوئی وارث ہے اور اگر کسی اور کو یہ زمین بیع کردی تھی تو متعلقہ
ADLR
دفتر رابطہ کرے.
اخبار اشتہار کا مقصد فراڈ کو روکنا ہے بالفرض کوئی اور بھی قانونی وارث ہے اس کا نام نہ درج کیا ہو قانونی وارثان میں.
یا فوت ہونے والے شخص نے کہیں زمین کسی اور کو بیع نہ کر دی ہو اس صورت میں متاثرہ شخص
ADLR
کمپیوٹر اراضی سنٹر رابطہ کریں
اس طرح اخبار اشتہار سے ہر کسی مطلع کیا جاتا ہے.
چوتھا مرحلہ
اخبار اشتہار ہونے کے بعد پٹواری سجرہ نسب بنا دے.
وہ فارم اور سجرہ نسب لیکر دوبارہ کانگو اور تحصیلدار کے پاس جائیں
وہ اسٹیٹمنٹ لکھنے کے بعد
ADLR
دفتر بھیج دیں گے
جہاں سے فارم لیا تھا.
کسی بھی کاؤنٹر پر جا کر وہ تمام فائل اور فارم وغیرہ دے دیں.
وہ فائل
اسسٹنٹ لینڈ ریکارڈ کے پاس جائے گی وہ سائن کرکے آپ قانونی وارثان کے حق میں وراثتی انتقال کر دے گا.
اگر آپکا موضع کمپیوٹرائزڈ نہیں ہوا اور پٹواری سسٹم ہے
تو متعلقہ پٹواری کے پاس
متوفی شخص(فوت شد) جس کی زمین آپ نے وراثت کروانی ہے
متوفی والد کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ
نادرا سے جاری
FRC
فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ
شرعی وارثان کے شناختی کارڈ کی کاپی یا بے فارم کی کاپی
اک شرعی وارث کی جانب سے بیان حلفی.
متعلقہ تحصیلدار کے پاس لے جائیں وہ کانگو کو رپورٹ کرے گا کانگو پٹواری کو رپورٹ کرے گا.
پٹواری سجرہ نسب سے پہلے اخبار اشتہار کروانا ہوگا.
پھر آگے اسی طرح یہ طریقہ کار چلے گا.
فرق بس اتنا ہے پٹواری سسٹم میں کمپیوٹرائزڈ اراضی سنٹر کا عمل دخل نہیں ہوتا.
باقی طریقہ کار اک جیسا ہے.
وراثتی انتقال کی فیس کتنی ہے؟
پٹواری سسٹم ہے اور پٹواری انتقال کرے گا تو اس کی فیس 500 روپے ہے
اور
کمپیوٹرائزڈ اراضی سنٹر میں اس کی فیس 1000 روپے ہے.
اگر پٹواری یا کوئی بھی اک روپے بھی اوپر مانگے تو متعلقہ آفیسر کو بتائیں.
تو معزز قارئین یہ تھا وراثتی انتقال کا طریقہ کار.
تھوڑی سی محنت سے آپ خود اپنی وراثتی زمین کا انتقال کروا سکتے ہیں
اگر کسی قسم کا مسئلہ درپیش ہو تو کسی وکیل صاحب سے رابطہ کریں
اپنی قیمتی آراء سے ہمیں ضرور آگاہ کیجئے گا اور جس قانون کے متعلق آپ جاننا چاہیں تو آپ ہمیں کمنٹ سیکشن میں بتاسکتے ہیں.ہم کوشش کریں گے اس پر لکھنے کی
مزید روز مرہ زندگی سے وابستہ قانون جاننے کے لیے وزٹ کریں
www.whatsaysthelaw.blogspot.com
Post a Comment
3 Comments
السلام علیکم جی اگر ورثا میں کوئی ایک زمین انتقال نہیں کروانآ چاہتا ہے تو کیا کریں؟
ReplyDeleteاگر ورثا میں سے کوئی شخص اپنے نام
Deleteنہیں کروانا چاہتا تو وہ بیان دے گا کہ اس کو اپنا حصہ نہیں لینا یا جس کو کے نام کرونا چاہتا ہے اس کے حق میں بیان دے گا کہ اس کے نام زمین کر دی جائے
ماشاءاللہ۔۔ آپ نے زمین کے انتقال بارے میں بہترین انداز میں بتایا ھے۔ برائے مہربانی یہ بتادیں کہ اگر کوئی وارث باقی دوسرے وارثوں کو بتائے بغیر مطلوبہ پراپرٹی / مکان اپنے نام کرواچکا ھو یا جھوٹی خریداری ظاہر کرکے اپنے نام کروا لی ھو تو اس بارے میں دوسرے وارثین کیا کریں؟
ReplyDelete