پولیس کریکٹر سرٹیفکیٹ کیا ہے اس کا بنوانے کا طریقہ کار کیا ہے

پولیس کریکٹر سرٹیفکیٹ اک خاص سرٹیفکیٹ ہوتا ہے جس کو پولیس جاری کرتی ہے کس خاص شخص کے کردار کے حوالے سے جیسا کے اس کے نام سے ہی ظاہر ہو رہا ہے.





اس کی کب ضرورت پیش آتی ہے؟


کسی خاص نوکری کے لئے یا بیرون ملک جانے کے لیے متعلقہ محکمہ اس شخص سے ڈیمانڈ کرتا ہے کہ وہ پولیس سے کریکٹر سرٹیفکیٹ بنوا کر لائے.

کریکٹر سرٹیفکیٹ بنوانے کا مقصد اس خاص شخص کے کردار متعلق جاننا ہے

آیا کے اس کا کوئی کریمنل ریکارڈ تو نہیں.

بالفرض اگر کسی کا کریمنل ریکارڈ نکل آتا ہے تو اس شخص کے لیے بہت مشکل ہو جاتا ہے کوئی جاب حاصل کرنا


کریکٹر سرٹیفکیٹ بنوانے کا طریقہ کار؟


آجکل پنجاب میں پولیس خدمت مرکز کام کر رہے ہیں.

کریکٹر سرٹیفکیٹ بنوانے کے لئے متعلقہ شخص اپنے ضلعے میں موجود پولیس خدمت مرکز جائے گا مندرجہ ذیل ڈاکومنٹس لیکر

درخواست برائے حصول کریکٹر سرٹیفکیٹ


شناختی کارڈ اور شناختی کارڈ کی کاپی تصدیق شدہ 


اگر بیرون ملک ضرورت ہے تو پاسپورٹ کی کاپی تصدیق شدہ 


اپنی پاسپورٹ سائز تصاویر

اور

 اک 50 روپے والا بیان حلفی.


یہ تمام ڈاکومنٹس جمع کروانے کے بعد خدمت مرکز والے آپکو 3 دن کا ٹائم  دے دیں گے

3

 دن کے بعد

 متعلقہ تھانوں سے جاننے 

کے بعد آپکا کریمنل ریکارڈ ہے یا نہیں فائنل کریکٹر سرٹیفکیٹ بنا کر آپکو دے دیں گے.


جن اضلاع میں پولیس خدمت مرکز نہیں وہاں آپ اپنے تمام اوپر بیان کردہ ڈھےاکومنٹس ضلعی ڈی پی او آفس جمع کروا دیں گے.

ڈی پی او آفس متعلقہ تھانوں سے ریکارڈ چیک کروانے کے بعد آپکو کریکٹر سرٹیفکیٹ ایشو کر دے گا.


کریکٹر سرٹیفکیٹ کی فیس؟


کریکٹر سرٹیفکیٹ کی فیس 350 روپے ہے


جس شخص کا کریکٹر سرٹیفکیٹ بنوانا ہے وہ بیرون ملک ہے؟


اگر وہ شخص بیرون ملک ہے تو اس شخص کے ماں باپ بہن بھائی

درخواست دے سکتے ہیں.

اس کے لئے ان کے پاس اتھارٹی لیٹر ہونا لازمی ہے.

اتھارٹی لیٹر وہ شخص جاری کرے گا جو بیرون ملک موجود ہے وہ یہ اتھارٹی لیٹر سفارت خانے کے ذریعے پاکستان بھیجے گا

اور یہ

اتھارٹی لیٹر متعلقہ سفارت خانے سے تصدیق شدہ ہو.


یوں بیرون ملک میں مقیم پاکستانی اپنا پولیس کریکٹر سرٹیفکیٹ بنوا سکتا ہے


اپنی قیمتی آراء سے ہمیں ضرور آگاہ کیجئے گا اور جس قانون کے متعلق آپ جاننا چاہیں تو آپ ہمیں کمنٹ سیکشن میں بتاسکتے ہیں.ہم کوشش کریں گے اس پر لکھنے کی

مزید روز مرہ زندگی سے وابستہ قانون جاننے کے لیے وزٹ کریں 

www.whatsaysthelaw.blogspot.com


Post a Comment

0 Comments