سینٹ الیکشن 2021 کیسے ہونگے؟ صدارتی آرڈیننس اور سپریم کورٹ کا فیصلہ کیا تھا
آج کل میڈیا میں سینٹ الیکشن کو لیکر بہت بحث و مباحثے جاری ہیں
اور کچھ 2018 میں ہونے والے سینٹ الیکشن میں پیسے لیتے ہوئے ایم پی ایز کی ویڈیو سامنے آنے پر مزید ماحول گرم ہوگیا ہے.
آج آپکو آسان زبان میں سمجھاتے ہی سینٹ ہے کیا
سینٹ الیکشن کیسے ہوتے ہیں
قومی اسمبلی اور سینیٹ میں کیا فرق ہے؟سینٹ ہوتی کیا؟
آئین پاکستان کے مطابق پاکستان میں قانون سازی کے لیے دو ادرے ہوں گے
اک قومی اسمبلی
دوسری سینٹ.
اس لئے پاکستان میں موجود قانون ساز اداروں کو
دو ایوانی
یا
Bi cameral legislature
بھی کہا جاتا ہے.
آئین پاکستان کا آرٹیکل 59 سینٹ اس کے سٹرکچر کو ڈیل کرتا
سینٹ میں الیکشن کیسے ہوتے ہیں؟
آئین پاکستان کے آرٹیکل 59
کے مطابق سینٹ ممبران کی کل تعداد 104 ہے.
ہر صوبے سے 23 سینیٹر منتخب ہوں گے
اسلام سے 4
اور
FATA
سے 8.
لیکن حالیہ آئینی ترمیم سے فاٹا کو خیبر پختون خواہ میں زم کر دیا گیا ہے جس سے فاٹا کی نشستیں اس الیکشن میں شامل نہیں.
سینٹ الیکشن ہر 3 سال بعد ہوتے ہیں
جس میں آدھے سینیٹر ریٹائرڈ ہو جاتے.
یوں اس سال بھی 52 سینیٹر ریٹائرڈ ہوگئے ہیں.
لیکن اس دفعہ الیکشن 48 نشستوں پر ہوگا کیونکہ فاٹا اراکین اس میں شامل نہیں.
پنجاب سے 11
سندھ سے 11
بلوچستان سے 12
کے پی کے سے 12
اسلام آباد سے 2
سینٹ الیکشن میں ووٹ کون دیتا ہے؟
سینٹ الیکشن میں چاروں صوبوں کی صوبائی اسمبلی کے ممبران ووٹ دیتے ہیں.
ووٹ کا تناسب
صوبے کی سینٹ کی سیٹس کو صوبائی اسمبلی کی تعداد پر تقسیم کر کے نکالا جاتا
جیسا کے پنجاب سے اس بار 11 سینیٹر منتخب ہوں گے
جبکہ پنجاب اسمبلی کے ممبران کی تعداد 371 ہے تو 371 کو 11 پر تقسیم کرکے گولڈن فگر نکل آئے گا
33.72
یعنی پنجاب اسمبلی کے 34 ممبران کا ووٹ 1 ووٹ شمار ہوگا اسی طرح باقی اسمبلیوں کے ممبران کو سینیٹر کی تعداد پر تقسیم کرکے گولڈن فگر نکالا جاسکتا ہے
صدارتی آرڈیننس کیا تھا سپریم کورٹ نے کیا فیصلہ دیا سینٹ الیکشن میں پیسہ کیسے چلتا ہے؟
پاکستانی آئین کے آرٹیکل کے مطابق 226 کے مطابق
سینٹ الیکشن خفیہ رائے شماری سے ہوں گے
مطلب بیلٹ پیپرز پر جو ایم پی اے ووٹ دے کر آئے گا اس پر اس کا نام نہیں ہوگا.
اب وہ ایم پی اے چاہے اپنی پارٹی کے امیدوار کے خلاف ہی ووٹ دے آئے
باقی پارٹی ارکان یا پارٹی صدر کو نہیں پتہ چلے گا.
اس بات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آج تک پاکستان میں جتنے بھی سینٹ الیکشن ہوئے ہیں ان سب میں پیسہ چلتا آئے ہے.
اک پارٹی مخالف پارٹی کے ایم پی ایز کو خرید لیتی ہے
جیسا کے آجکل گردش کرنے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے جس میں ایم پی ایز کروڑوں روپے وصول کر رہے ہیں.
اس کام کو روکنے کے لئے موجودہ تحریک انصاف کی گورنمنٹ نے صدارتی آرڈیننس پاس کیا ہے.
باقاعدہ قانون سازی یا آئین میں ترمیم اس لیے نہیں کی کیونکہ تحریک انصاف کی گورنمنٹ کے پاس مطلوبہ نمبر پورے نہیں ہیں.
صدارتی آرڈیننس کے بعد یہ معاملہ سپریم کورٹ میں چلا گیا جہاں سپریم کورٹ نے صدارتی آرڈیننس کو ختم کرتے ہوئے کہا آئین پاکستان میں لکھا ہوا ہے کے secret ballot paper
کے ذریعے الیکشن ہونگے تو اس بات کو نہ صدارتی آرڈیننس ختم کرسکتا ہے نہ ہی سپریم کورٹ کے پاس اختیار ہے.
اس کا حل صرف پارلیمنٹ کے ذریعے ترمیم کے ذریعے سے ہی ممکن ہے
سینٹ کی ضرورت کیوں ہے اس کو ختم کیوں نہیں کردیا جاتا؟
معزز قارئین جیسا کے آپ جانتے ہیں پاکستان کا نظام وفاقی ہے یہاں 4 صوبے ہیں
سب سے زیادہ آبادی پنجاب کی ہے اور سب سے کم آبادی بلوچستان کی ہے.
قومی اسمبلی میں سب زیادہ ایم این اے صوبہ پنجاب کے ہیں اور سب سے کم بلوچستان کے ہیں.
اس تناسب اور صوبوں کی برابر نمائندگی کے لئے سینٹ وجود میں لائی گئی
جس میں کل ممبران کی تعداد 104 ہے
اور تمام صوبوں سے سینٹرز کی تعداد اک جیسی ہے.
یوں قانون سازی میں صوبوں کو برابر کی نمائندگی ملتی ہے
اور وفاق مضبوط ہے
اپنی قیمتی آراء سے ہمیں ضرور آگاہ کیجئے گا اور جس قانون کے متعلق آپ جاننا چاہیں تو آپ ہمیں کمنٹ سیکشن میں بتاسکتے ہیں.ہم کوشش کریں گے اس پر لکھنے کی
مزید روز مرہ زندگی سے وابستہ قانون جاننے کے لیے وزٹ کریں
www.whatsaysthelaw.blogspot.com
Post a Comment
0 Comments