آپکا ملزم عدالت سے ضمانت پر رہا ہوگیا اس کو دوبارہ گرفتار کروانا ہے کیا کیا جائے؟

 کریمنل لا میں اک مشہور جملہ ہے

Accused is the Favorite child of Law


ملزم قانون کا پسندیدہ بچہ ہے

یعنی

فوجداری قانون میں ملزم کو سزا دلوانے کے لیے 

Prosecution 

 کو ہر لحاظ سے اپنا کیس ثابت کرنا ہوگا تھوڑے سے بھی شک کا فائدہ ملزم کو جاتا ہے

جس کے باعث عدالت اسے رہا کر دیتی ہے

یہی اصول اسلام کا بھی ہے کہ

ایک  بے گناہ کو سزا ہونے سے بہتر ہے 10 بے گناہ لوگ رہا ہو جائیں.









عدالتی پریکٹس میں کریمنل کیسز میں کیا ہوتا؟ 


ہمارے ہاں کسی پر ایف آئی آر ہو جائے تو وہ ضمانت قبل از گرفتاری کرواتا ہے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 498 کے تحت

یا

اگر گرفتار ہو جائے تو ضمانت بعداز گرفتاری کی درخواست دیتا ہے ضابطہ فوجداری کی دفعات 497 کے تحت 

بعض اوقات عدالت کو لگتا ہے جب تک کیس چل رہا ہے اس دوران تک ملزم کو جیل میں رکھنا درست نہیں.

کیونکہ اگر ایک سال بعد کیس کا فیصلہ ہوتا ہے اور ملزم بری ہوجاتا ہے تو اس دوران اسکا ایک سال قید میں گزرانا انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہے

اس صورت میں عدالت شواہد کو مدنظر رکھتے ہوئے ضمانتی مچلکوں کے عوض ملزم کی ضمانت منظور کر لیتی ہے.


آپکا ملزم سچ میں گناہ گار ہے اسکی ضمانت کینسل کروانی ہے کیا کیا جائے؟


ملزم کی ضمانت کینسل کروانی ہے، اس کے لیے آپکے ٹھوس وجوہات کا ہونا لازمی ہے.

اگر آپکے پاس کوئی ٹھوس ثبوت یا گراؤنڈ نہیں تو ضمانت پر رہا ملزم کو دوبارہ گرفتار کروانا مشکل ہوگا.

مندرجہ ذیل وجوہات کی بنا پر آپ ملزم کی ضمانت کینسل کروا سکتے ہیں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 497 سب سیکشن 5 کی درخواست برائے منسوخی ضمانت کے تحت 

 آپ یہ درخواست اسی عدالت میں جہاں ٹرائل چل رہا ہے وہاں دے سکتے ہیں

یا

 اس سے ہائیر عدالت میں دے سکتے.

مندرجہ ذیل وجوہات کی بنا پر

1

عدالت نے ضمانت کرتے ہوئے قانون کو مدنظر نہیں رکھا

اس لئے ملزم کی ضمانت منسوخ کی جائے

یہ درخواست آپ ہائیر عدالت مجسٹریٹ کے حکم کے خلاف سیشن کورٹ میں اور سیشن کورٹ کے حکم کے خلاف ہائی کورٹ میں دیں گے.

اس کو 

mistake of law

بھی کہتے ہیں.

2

جج صاحب نے پر رہا کرتے ہوئے شواہد کو مدنظر نہیں

رکھا اس لیے ضمانت منسوخ کی جائے.

3

ملزم  نے رہا ہوکر مدعی مقدمہ یا گواہان کو دھمکیاں دینا شروع کر دیں تب بھی ضمانت منسوخ ہوسکتی ہے

4

ملزم پراسیکیویشن کے شواہد کو ختم کرنے کی کوشش کرتا ہے

5

عدالت میں پیش نہیں ہوتا پیشی کے دوران تب بھی ضمانت منسوخ ہوسکتی ہے

6

مدعی یا پولیس کے پاس ایسا ثبوت آجاتا ہے جو اس سے پہلے موجود نہ تھا.

جس سے ضمانت پر رہا ملزم کا جرم ثابت ہو

مثال کے طور پر چوری کا ملزم ضمانت پر رہا تھا.

سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج سامنے آتی ہیں جس سے وہ چوری کرتا ہو نظر آرہا ہو


اس ثبوت کی روشنی میں عدالت ملزم کی ضمانت منسوخ  ہے.


ضمانت منسوخ کرنے سے پہلے عدالت ملزم کو نوٹس کرکے بلائے گی اس کو سنے گی اگر ملزم عدالت کو مطمئین نہ کرپائے تو عدالت اس ملزم کو گرفتار کرنے کا دوبارہ حکم دے سکتی ہے.


یوں آپ مندرجہ بالا گراونڈز کو لیکر ملزم کی ضمانت منسوخ کروا سکتے ہیں.

لیکن یاد رہے آپکے پاس ٹھوس شواہد یا وجوہات ہوں تب ہی عدالت ملزمان کی ضمانت منسوخ کرکے دوبارہ گرفتاری کا حکم دے گی ورنہ نہیں


اگر پولیس تفتیشی آفیسر آپکی مخالف پارٹی سے مل گیا اور ملزم کو بے گناہ لکھ دیا؟ 

اگر تفتیشی افسر آپکی مخالف پارٹی سے مل گیا ہے اور تفتیش صیح نہیں کررہا جس سے ملزم رہا ہو جائے گا اس صورت میں آپ متعلقہ ایس پی کو درخواست دے کر اس کو تبدیل کروا سکتے ہیں اس کا مکمل طریقہ کار ہم بتا چکے ہیں آپ اس سائٹ پر پڑھ سکتے ہیں 


اپنی قیمتی آراء سے ہمیں ضرور آگاہ کیجئے گا اور جس قانون کے متعلق آپ جاننا چاہیں تو آپ ہمیں کمنٹ سیکشن میں بتاسکتے ہیں.ہم کوشش کریں گے اس پر لکھنے کی





Post a Comment

0 Comments