اعتماد یا عدم کا ووٹ کیا ہے؟ وزیراعظم اعتماد کا ووٹ کیسے حاصل کرتا ہے؟
سینٹ الیکشن میں تحریک انصاف کے امیدوار حفیظ شیخ کو شکست کے بعد وزیراعظم پاکستان عمران خان صاحب نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے فیصلہ کیا ہے.
vote of confidence
یا اعتماد کا ووٹ ہوتا کیا ہے؟
جو ووٹ ممبران قومی اسمبلی کسی بھی ایم این اے کو وزیر اعظم بنانے کے لیے دیتے ہیں
اس کو Vote of confidence
کہا جاتا ہے
جیسا کے آپکو معلوم ہے پاکستان میں وزیراعظم وہی شخص بنتا پے جس کی قومی اسمبلی میں اکثریت ہو
اکثریت سے مراد 342 جنرل سیٹ ہیں قومی اسمبلی کی
وزیراعظم منتخب ہونے کے لیے 172 نمائندگان کے ووٹ کی ضرورت ہوتی ہے.
اب آجائیں موجودہ حالات پر سینٹ الیکشن میں وزیراعظم عمران خان کے سینیٹر کو کم ووٹ ملے
جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے عمران خان کو قومی اسمبلی میں ارکان کی حمایت حاصل نہیں جو اک وزیر اعظم کو ہونی چاہیے.
ایسی صورتحال کو عدم اعتماد کہا جاتا ہے.
عدم اعتماد یا
vote of no confidence
کیا ہے؟
آئین پاکستان کا آرٹیکل 95
عدم اعتماد ووٹ
کو ڈیل کرتا ہے اور جو بتاتا ہے عدم اعتماد قومی اسمبلی میں لانے کا طریقہ کار کیا ہے
اس آرٹیکل کے مطابق
ٹوٹل ممبران قومی اسمبلی کے 20 فیصد ارکان کی جانب سے اک
Resolution
عدم اعتماد ووٹ کی جاری ہوگی.
جس پر 3 دن بعد قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم کے خلاف یا حق میں ووٹ دیا جاتا ہے
اگر
اکثریت قومی اسمبلی ممبران وزیراعظم کو عہدے سے ہٹانے کا ووٹ دے دیں تو وزیر اعظم سیٹ سے اتر جائے گا
پھر اسکی جگہ دوسرے ممبر قومی اسمبلی کو اکثریت ووٹ دے کر وزیراعظم بنایا جائے گا.
vote of confidence
میں سینیٹر کا کیا کردار ہوتا ہے؟
وزیراعظم کے انتخاب میں یا اس کو اتارنے میں سینیٹر یا سینٹ کا کوئی کردار نہیں ہوتا
کیونکہ وزیر اعظم ہمیشہ قومی اسمبلی کا ممبر ہوتا ہے
اور وزیر اعظم کو بنانے یا اتارنے کے لیے ووٹ بھی صرف ممبران قومی اسمبلی ہی دے سکتے ہیں.
عمران خان نے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیوں کیا؟
سینٹ الیکشن میں حفیظ شیخ کے ہارنے کے بعد یہ تاثر بن گیا ہے کہ
وزیر اعظم عمران خان کو ممبران کا اعتماد حاصل نہیں
اس تاثر کو ختم کرنے کے لیے عمران خان نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے
اگر وزیر اعظم عمران خان کو اکثریت ممبران ووٹ دے دیتے ہیں تو وہ وزیر اعظم رہیں گے
اگر ان کو ووٹ نہیں ملتا اور وہ اکثریت کھو جاتے ہیں
تو وہ وزیراعظم کے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے.
کیونکہ آئین پاکستان کے مطابق وزیر اعظم وہی شخص ہوگا جس کو ممبران قومی اسمبلی کی اکثریت کی حمایت حاصل ہوگی
اپنی قیمتی آراء سے ہمیں ضرور آگاہ کیجئے گا اور جس قانون کے متعلق آپ جاننا چاہیں تو آپ ہمیں کمنٹ سیکشن میں بتاسکتے ہیں.ہم کوشش کریں گے اس پر لکھنے کی
Post a Comment
0 Comments