شراب سے متعلق پاکستانی قوانین کیا کہتے ہیں؟ کیا غیرمسلموں کو شراب پینے اور بیچنے کی اجازت ہے؟
پاکستانی قانون کے مطابق شراب پینے بنانے اسکی ترسیل کرنے کی ممانعت ہے جب کہ چند ایک صورتوں میں قانون شراب پینے اور بنانے کی اجازت بھی دیتا ہے آج ہم ان تمام قوانین سے متعلق جانیں گے
شراب پینے بنانے ترسیل کرنے سے متعلق قانون کیا ہے اسکی سزا کیا ہے؟
حدود آرڈیننس 1979 کے سیکشن 3 اور 4 کے مطابق شراب بنانے اسکو ترسیل کرنے
لوگوں کو آگے بیچنے سے اپنے قبضے میں شراب رکھنا جرم ہے جسکی سزا 2 سال قید یا 30 کوڑوں کی سزا ہوگی
شراب پینے کی کیا سزا ہے؟
اگر کسی پر ثابت ہوجائے 2 پاکباز مسلمان گواہوں کے ذریعے سے کے فلاں شخص نے شراب پی ہوئی ہے تو اس کو حدود آرڈیننس کے سیکشن 8 کے تحت 80 کوڑوں کی سزا دی جائے گی
اور جہاں گواہ موجود نہ ہوں یا کوئی غیرمسلم پبلک میں شراب پیئے تو اس صورت میں 3 سال قید یا 30 کوڑوں کی سزا دی جائے گی
اس کے علاوہ اگر کوئی شرابی شراب پی کر غل غپاڑہ کرے پبلک پلیس پر تو تعزیرات پاکستان کے سیکشن 510 تو 7 دن قید اور 1 لاکھ جرمانہ ہوسکتا ہے
کیا پاکستان میں غیرمسلموں کو شراب پینے یا بیچنے کی اجازت ہے؟
جی ہے
غیرمسلم شراپ بیچ بھی سکتا ہے پی بھی سکتا ہے
شراب بیچنے کے لئے غیرمسلموں کو گورنمنٹ سے لائسنس حاصل کرنا پڑتا ہے
اس کے علاوہ غیرملکیوں کو بھی شراب رکھنے اور پینے کی اجازت ہے
اسی لئے بڑے فائیو سٹار ہوٹلز کو بھی گورنمنٹ شراب بیچنے رکھنے کا لائسینس دیتی ہے
لیکن یاد رہے غیر مسلم پبلک پلیس پر کھلے عام شراب نہیں پی سکتا اگر وہ شراب پئیے گا حدود آرڈیننس کے سیکشن 11 کے تحت 3 سال یا 30 کوڑوں کی سزا دی جائے گی
اس کے علاوہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 37 میں بھی غیرمسلموں کو شراب پینے رکھنے کی اجازت دی گئی ہے اس کے علاوہ طبعی مقاصد کے لیے بھی اس کا استعمال کیا جاسکتا ہے
کیا پاکستان میں کوڑوں کی سزا دی جاتی؟
نہیں
کوڑوں کی سزا اب عملی طور پر مجرمان کو نہیں دی جاتی شراب کے کیس عموماً عدالت جرمانہ کردیتی ہے یا قید کی سزا دیتی ہے
منشیات سے متعلق چند اہم کیس لاز؟
1
عیسائی اپنے قبضے میں شراب رکھ سکتا ہے
2013 YLR 1612
2
منشیات کی اطلاع ملنے پر ریڈ کرنے سے پہلے پولیس رپٹ روزنامچہ میں اپنی روانگی تحریر کرے
2018 MLD 193
3
اگر کسی بس سے شراب پکڑی جائے تو بس میں سے کسی مسافر کو گواہ بنانا لازمی ہے
2017 CRLJ 409
Post a Comment
0 Comments