مجسٹریٹ دفعہ 30 کون ہوتا ہے یہ کتنی سزا دے سکتا؟ملزم کو کم سزا ہوئی اس کی سزا زیادہ کروانے کے لیے کیا کیا جائے؟
مجسٹریٹ کی کتنی کلاس ہیں؟ اور انکے اختیارات کیا ہیں؟ مجسٹریٹ دفعہ 30 کون ہوتا ہے؟
ضابطہ فوجداری کے تحت میجیسٹریٹ دفعہ تیس ہر اس مقدمہ کی سماعت کر سکتا ہے جس میں سزا سزائے موت نہ ہو لیکن وہ زیادہ سے زیادہ سات سال کی سزا دے سکتا ہے
ہر مجسٹریٹ دفعہ 30 کے تحت مجسٹریٹ نہیں ہوتا بلکہ یہ اک سپیشل مجسٹریٹ ہوتا ہے جس کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 30 کے تحت اختیارات دیے جاتے ہیں
مجسٹریٹ فرسٹ کلاس
میجیسٹریٹ فرسٹ کلاس ہر اس مقدمہ کی سماعت کرتا ہے جس کا اختیار سماعت ضابطہ فوجداری کا دوسرا شیڈول اسے دیتا ہے لیکن وہ زیادہ سے زیادہ تین سال تک سزا دے سکتا ہے
اور 45 ہزار روپے تک جرمانہ کرسکتا ہے
مجسٹریٹ سیکنڈ کلاس
زیادہ سے زیادہ ایک سال تک کی سزا دے سکتا ہے اور جرمانہ 15 ہزار روپے تک کا کرسکتا ہے
مجسٹریٹ تھرڈ کلاس
زیادہ سے زیادہ ایک مہینے تک کی سزا دے سکتا ہے اور جرمانہ 3 ہزار روپے تک کرسکتا ہے.
سیشن جج اور ایڈیشنل سیشن جج
ضابطہ فوجداری کے تحت ہائی کورٹ ، سیشن جج اور ایڈیشنل سیشن جج سزائے موت تک کوئی بھی سزا دے سکتے ہیں۔
مجرم کی سزا بڑھانے کے لئے کیا کیا جائے گا؟
ضابطہ فوجداری میں ملزم کی سزا بڑھوانے کے لئے کوئی اپیل نہیں ہے
اگر آپ کسی ملزم کی سزا بڑھوانا چاہتے ہیں تو آپ ضابطہ فوجداری کے تحت نگرانی فوجداری (Criminal Revision)دائر کریں گے
اگر نگرانی سیشن کورٹ میں کرنی ہو تو ضابطہ فوجداری کی دفعات 435 اور 439-اے کے تحت پٹیشن دائر ہوگی اور اگر آپ نے ہائی کورٹ دائر کرنی ہو تو ضابطہ فوجداری کی دفعات 435 اور 439 کے تحت دائر ہوگی ۔
اگر ملزم کو رہا کر دیا گیا ہے تو کیا کیا جائے؟
ملزم لو اگر عدالت نے رہا کر دیا ہے تو اس کے خلاف Appeal against acquittal
ضابطہ فوجداری کے سیکشن 417 کے تحت ہائی کورٹ میں دائر کی جائے گی یاد رہے یہ اپیل ہمیشہ ہائی کورٹ میں دائر کی جائے گی چاہے فیصلہ مجسٹریٹ نے ہی کیا ہو.
ملزم کی رہائی کے خلاف اپیل کرنے کی معیاد 30 دن ہے
Post a Comment
0 Comments