اک شخص نے پیسے ادھار لیے اب واپس نہیں کررہا تحریری معاہدہ بھی نہیں ہوا تھا نہ کوئی گواہ تھا کیا کیا جائے؟

 پہلی بات کسی غریب شخص دوست رشتہ دار کو قرض حسنہ دینا صدقہ جاریہ ہے. 

یہ تحریر ان لوگوں کے لیے ہے جو جان بوجھ کر پیسے ہونے کے باوجود آپ کا قرض نہ دیں.

جن کا مقصد ہی لوگوں سے فراڈ کر کے ان کا مال ہڑپ کرنا ہوتا ہے


.

ایسے لوگوں سے پیسہ ریکور کرنے کا طریقہ قانون میں

  واضح موجود کے اس کے خلاف دعویٰ دلا پانے کا کیس کریں

جس کو انگریزی میں

suit for recovery of money 

کہتے ہیں.

یہ دعویٰ ضابطہ دیوانی

Civil procedure code

کے آڈر 37 ،38 کے تحت دائر کریں گے.

اب پریشانی یہ ہے

پیسے دیتے ہوئے کوئی تحریری معاہدہ یا گواہ شامل نہیں کیے تھے.

اس صورتحال میں اگر آپ نے بینک اکاؤنٹ سے پیسے ٹرانسفر کیے تھے یا موبائل اکاؤنٹ سے تو اس کا ریکارڈ رسید یا کوئی بھی میسج ہو اس کو محفوظ رکھیں بطور ثبوت.

اس کے علاوہ اس شخص سے کی گئی کال، میسج ریکارڈ بھی بطور عدالت میں ثبوت پیش کرسکتے ہیں

غرض یہ کے ہر وہ ثبوت آپ نے محفوظ رکھنا ہے جس سے ثابت ہو کے فلاں شخص نے آپ سے پیسے ادھار لیے تھے.

اک اور قانونی نقطہ یاد رکھیں

جس وقت اس شخص نے آپ کے پیسے دینے سے انکار کر دیا تھا

اس وقت سے آگے 3 سال تک آپ عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں.3 سال کے بعد آپ دعویٰ کرنے کا حق کھو دیں گے

جس کو 

Time barred

کہتے ہیں

اک بات یاد رکھیں ایف آئی آر درج کروانے سے آپ کے پیسے نہیں ملیں گے کیونکہ پولیس کا کام اس ملزم کو پکڑ کر سزا دلوانا ہے نہ کے پیسے ریکور کروانا

 اگر آپ اپنے پیسے ریکور کروانا چاہتے ہیں تو اپ لامحالہ عدالت آنا ہی پڑے گا

عدالت پہلی دوسری پیشی پر مدعا علیہ جس کے خلاف آپ نے کیس کیا ہے حکم دے گی وہ عدالت میں ضمانتی مچلکہ جمع کروائے یا خاص رقم جمع کروائے

اس کے بعد اگر آپ اپنا کیس عدالت میں ثابت کر دیتے ہیں تو عدالت اس شخص کو حکم دے گی کے وہ آپکی ادھار رقم واپس کرے اور اگر وہ نہیں کرتا تو اس کی زمین گاڑی یا کوئی بھی چیز جو اس کے نام ہے اس کو بیچ کر آپ کے پیسے دلوائے گی

اور اگر پیسے ریکور نہ ہوں تو اس شخص کو جیل بھی بھیج سکتی ہے





مزید اپنی قیمت آراء سے یا جس قانون سے متعلق آپ جاننا چاہتے ہیں تو ہمیں کمنٹ سیکشن میں آگاہ کریں انشاءاللہ اس پر لکھنے کی کوشش کریں گے 

روز مرہ زندگی سے وابستہ قانون سے متعلق آگاہی کے لیے وزٹ کریں. 

www.whatsaysthelaw.blogspot.com

Post a Comment

3 Comments