اسٹام پیپر E اسٹام پیپر کیا ہے؟ اسٹام پیپر پر کیا گیا معاہدے کی اہمیت؟

اسٹام پیپر کا مقصد و تاریخ؟ 

اسٹام پیپر کا صرف اک مقصد ہے وہ ہے گورنمنٹ کا ٹیکس اکٹھا کرنا پرائیویٹ ہونے والے معاہدوں سے. 

اسٹام پیپر یا 

Stamp paper 

کا آغاز یورپ کے ملک اسپین سے ہوا اس کے بعد یہ پورے یورپ تک پھیل گیا. 

آزادی سے پہلے برطانیہ کی حکومت نے اس کو برصغیر کے قانون میں شامل کیا. 






اسٹام پیپر یا 

stamp paper 

کیا ہے؟  


اسٹام پیپر  گورنمنٹ کی طرف سے جاری کردہ اک 

خاص قسم کا کاغذ ہوتا ہے جس پر فریقین کے درمیان معاہدے تحریر کیے جاتے ہیں.


اسٹام پیپر کتنی مالیت کا ہوتا ہے؟


اسٹام پیپر کی قیمت 50 روپے سے شروع ہو کر آگے ہزاروں روپے تک جاتی ہے.

قیمت کا تعین اس پر تحریر کیے گئے معاہدے کی نوعیت سے ہوتا ہے.

اگر آپ نے زمین کی خرید و فروخت کرنی ہے تو زمین کی مالیت کے حساب سے اسٹام پیپر لیں گے

اسی طرح اگر بیان حلفی وغیرہ جمع کروانا ہے تو 50 روپے والے اسٹام پیپر لیں گے.

مختیار نامہ کے لیے 1200 روپے کا اسٹام پیپر جاری کروائیں گے.


کوئی بھی معاہدہ کرنے کے لیے اسٹام پیپر پر تحریر ہونا لازمی ہے؟


نہیں اسٹام پیپر ضروری نہیں

جیسا کے اوپر بتایا اسٹام پیپر کا مقصد گورنمنٹ ریونیو ٹیکس اکٹھا کرنا ہے.

کسی سادہ کاغذ پر کیا گیا معاہدے کی مقرر کردہ فیس ادا کرنے کے بعد

اور جہاں رجسٹریشن کروانے کی ضرورت ہو وہاں رجسٹرڈ کروا کر آپ سادہ کاغذ پر بھی کیے گئے معاہدے کو قانونی بنا سکتے ہیں.


اسٹام پیپر پر معاہدہ تحریر کر لیا کیا اتنا کافی ہے قانون کی نظر میں؟


جی نہیں اسٹام پیپر پر معاہدے کرنے سے اسکی قانونی حیثیت نہیں بنتی جب تک اس کو رجسٹرڈ نہ کروایا جائے جن معاہدوں میں رجسٹریشن لازمی ہو

مثال کے طور پر زمین کی خرید و فروخت میں اسٹام پیپر پر تحریری معاہدے کرنے کے بعد رجسٹرار سے رجسٹرڈ کروانا لازمی ہے

جس کو عرف عام کسی زمین مکان کی رجسٹری بولا جاتا ہے

اسی طرح کرایے داری کے معاہدے میں رینٹ کنٹرولر سے معاہدہ رجسٹرڈ کروانا لازمی ہے.


چند معاہدے جیسا کے آجکل دوکاندار حضرات اپنے سامان کی خرید و فروخت اکثر موبائل-فون سے کرتے ہیں. 

موبائل سے اپنا سامان آڈر کرواتے ہیں اور موبائل سے قیمت ادا کرتے ہیں 

ایسے معاہدے تحریری نہ بھی ہوں تب قابل عمل ہیں اور بالکل قانونی ہیں.

یہ بات

 Sales And Goods  Act 1930

کے سیکشن 5 میں بتائی گئی.



E stamp

پیپر کیا ہے؟


بد عنوانی اور کرپشن سے پاکستان کا کوئی ادارہ محفوظ نہیں.

ہمارے ہاں جعلی ادویات جعلی ملاوٹ شدہ کھانے کی چیزیں بنائی جاتی ہیں تو اسٹام پیپر کیسے جعلی تیار نہ ہوتے

یہی حال اسٹام پیپر کو لیکر ہوا.

لالچ سے بھرپور  بے ایمان لوگوں نے جعلی اسٹام پیپر بنانا شروع کر دیے.

اس جعل سازی کو روکنے کے لیے گورنمنٹ نے E stamp پروگرام لانچ کیا.

جس میں کوئی بھی شخص آن لائن اسٹام پیپر حاصل کر سکتا ہے پرنٹ نکلوا سکتا ہے مقرر کردہ گورنمنٹ فیس ادا کرنے کے بعد.

اسی طرح دیگر اسٹام فروشوں کو خاص اسٹام پیپر جاری کیے گئے.

اب جو بھی اسٹام فروش اسٹام پیپر کسی کو بیچے گا تو اس اسٹام پیپر کا نمبر آن لائن جمع کروائے ساتھ ہی اس شخص کا نام بھی لکھے گا جس کو جاری ہوا اور کس مقصد کے لئے جاری ہوا

جب بھی آپ اسٹام خریدیں تو لائسنس یافتہ اسٹام فروش سے خریدیں اگر آپ کسی غیر مصدقہ شخص سے اسٹام لیتے ہیں جس کا کوئی ریکارڈ نہ ہو بعد میں وہ اسٹام جعلی ثابت ہو جائے تو آپکو لینے کے دینے پڑ سکتے ہیں اسکے علاوہ جتنی مالیت کا اسٹام پیپر ہو اتنی ہی قیمت ادا کریں اگر اسٹام فروش زیادہ قیمت طلب کرے تو فوراً اے سی یا متعلقہ ڈی سی کو مطلع کریں


اپنی قیمتی آراء سے ہمیں ضرور آگاہ کیجئے گا اور جس قانون کے متعلق آپ جاننا چاہیں تو آپ ہمیں کمنٹ سیکشن میں بتاسکتے ہیں.ہم کوشش کریں گے اس پر لکھنے کی

مزید روز مرہ زندگی سے وابستہ قانون جاننے کے لیے وزٹ کریں 

www.whatsaysthelaw.blogspot.com





Post a Comment

0 Comments