انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کیا ہے؟ اس ایکٹ کے تحت گورنمنٹ کسی جماعت ہر پاپندی لگا دے تو اس کا اثر کیا ہوگا؟
قانون انسدادِ دہشتگردی ایکٹ 1997 جس کو انگریزی میں
Anti Terrorism Act
بھی کہتے ہیں اک ضابطہ قوانین ہے جس میں دہشتگردی کی روک تھام کے لیے مختلف قوانین موجود ہیں آج ہم انہی قوانین کو زیر بحث لائیں گے
کونسا فعل دہشت گردی کہلائے گا؟
Anti Terrorism Act 1997
کے سیکشن 6 کے مطابق
کوئی شخص یا گروہ اس طریقے سے احتجاج کرے یا ایسا فعل کرے جس سے معاشرے کی ہم آہنگی متاثر ہو مثال کے طور پر فرقہ وارانہ نفرت پر مبنی گفتگو وغیرہ
توڑ پھوڑ کی جائے نظام زندگی کو متاثر کیا جائے
طاقت کا استعمال کیا جائے بم اسلحہ، کیمیکل یا غرض کسی بھی طریقے سے طاقت کا استعمال کیا جائے
قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کام میں مداخلت یا ان کو دھمکی دی جائے لوگوں کی جان و مال کو نقصان پہنچایا جائے
یہ تمام افعال جو بھی کرے گا دہشتگردی کے زمرے میں آئے گا
7ATA
کی ایف آئی آر کیا؟
7ATA
مطلب
Anti Terrorism Act
کا سیکشن 7 جس کو
7ATA
بولا جاتا ہے
یہ جتنے افعال جو ہم نے اوپر پڑھیں ہیں سیکشن 6 میں کوئی بھی شخص یا گروہ کرے گا اس کو سزا اس سیکشن 7 کے مطابق دی جائے گی یہ سزا سزائے موت ہوگی یا عمر قید لیکن 7 سال سے کم سزا نہیں ہوگی اس کیس میں
فرقہ وارانہ نفرت پر مبنی تقاریر کتاب تحریر بھی دہشتگردی کے زمرے میں آئے گی؟
جی ہاں
سیکشن 8 کے مطابق نفرت پر مبنی فرقہ وارانہ تقرر مواد کتاب یا تحریر لکھنا چاہے وہ سوشل میڈیا فیس بک پر ہی کیوں نہ لکھی جائے یہ سب عمل دہشتگردی کے زمرے میں آئے گا
کیا گورنمنٹ کسی پارٹی تنظیم پر پابندی لگا سکتی ہے؟
جی ہاں لگا سکتی ہے
جیسا کے ہم آپ کو بتا چکے ہیں کے کون کون سا عمل دہشتگردی کے زمرے میں آئے گا
اب اگر کوئی تنظیم یا پارٹی دہشتگردی والا کام کرے
یا لوگوں کو دہشت گردی کرنے پر اکسائے
یا کسی قسم کی مدد فراہم کرے تو اس صورت میں وفاقی گورنمنٹ ایسی جماعت پر پابندی لگا سکتی ہے یہ بات بتائی گئی ہے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے سیکشن b 11
میں
پاپندی کا اثر کیا ہوگا؟
جب کسی جماعت پر پابندی لگ جائے اس ایکٹ کے تحت تو اس کے تمام اثاثہ جات بینک اکاؤنٹ کو ضبط اور سیل کردیا جاتا ہے. ایسی جماعت اپنی تشہیر نہیں کرسکتی
کسی اخبار ٹیلی ویژن پر اس جماعت کا ذکر تک نہیں ہوگا
کوئی شخص ایسی جماعت کو پروموٹ کرے یا ایسی جماعت میں شامل ہو تو وہ بھی ملزم تصور ہوگا
کسی جماعت پر پابندی لگ گئ اس ایکٹ کے تحت اس کے پاس کیا قانونی رستہ ہے؟
جس جماعت پر پابندی لگی وہ 30 دن کے اندر وفاقی گورنمنٹ کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست دے گی اگر گورنمنٹ اس درخواست کو قبول نہیں کرتی تو وہ جماعت ہائی کورٹ اپیل کرسکتی ہے
مزید کسی قانون کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں تو ہمیں کمنٹ سیکشن میں بتاسکتے ہیں
لا گیٹ سلیبس کے مطابق تمام سبجیکٹ کے نوٹس آسان اردو زبان میں حاصل کرنے کے لیے رابطہ کریں
0300 6471170
Post a Comment
1 Comments
Good
ReplyDelete