پاکستان میں جیل اور قیدیوں کو رکھنے کا کیا انتظام ہے؟ اے کلاس جیل اور کال کوٹھری جیل کیا ہے؟

 انسان آزاد پیدا ہوا اسی لیے انسان کی فطرت میں آزادی پائی جاتی ہے.

اگر کسی انسان کو قید کر سر یا جائے تو یہ عمل اس شخص کے لیے کسی اذیت ناک سزا سے کم نہیں

اسی اصول کو مدنظر رکھتے ہوئے لوگوں کو قید کرنے ان کی آزادی صلب کرنے کا نیا طریقہ دریافت ہوا آج سے ہزاروں سال پہلے جو بھی انسان اپنے معاشرے کے بنائے گئے اصولوں کی خلاف ورزی کرتا کوئی جرم کرتا تو اس کو قید کر لیا جاتا

یہی اصول آج تک کار فرما ہے. آج تمام دنیا میں قانون کی خلاف ورزی پر قید کرنے کا نظام موجود ہے. جس جگہ جرائم پیشہ لوگوں کو رکھا جاتا ہے اس کو جیل کہتے ہیں

آج ہم اس سے متعلق ہی جانیں گے 

جیل سے مراد گورنمنٹ کی طرف مخصوص کردہ وہ جگہ جہاں قیدیوں کو رکھا جائے جیل کہلاتی ہے





پاکستان میں جیل کی اقسام؟

پاکستان میں جیل کی 3 بڑی اقسام ہیں


سینٹرل جیل

سپیشل جیل

ضلعی جیل


سینٹرل جیل

سینٹرل جیل سب سے بڑی جیل ہوتی ہے یہ ڈویژن لیول پر قائم کی جاتی ہے اس میں 1000 یا اس سے زائد قیدی رکھنے کی گنجائش ہوتی ہے.

اک سینٹرل جیل صوبائی گورنمنٹ کے انڈر کام کرتی ہے.

سپیشل جیل

جیسا کے اس کے نام سے ہی ظاہر ہو رہا ہے یہ جیل خاص قیدیوں کے لے بنائی جاتی ہے

جیسا کے سیاسی قیدی

یا خواتین کے لیے الگ جیل ہوگئی

اس کے علاوہ 18 سال سے کم عمر بچوں کے لیے الگ جیل بنائی جاتی ہے جس کو جیونائیل جیل

Juvenile jail

کہا جاتا ہے

18

 سال سے کم عمر افراد کی جیل الگ بنانے کا مقصد کم عمر بچوں کو بڑی عمر کے جرائم پیشہ لوگوں سے محفوظ رکھنا ہے

جیونائل جیل میں کم عمر قیدیوں کو تعلیم دی جاتی ہے انکی تربیت کی جاتی ہے تاکہ وہ آئندہ زندگی میں کارآمد شہری بن سکیں

ضلعی جیل

یہ جیل ہر ضلع میں موجود ہوتی ہے اس میں متعلقہ ضلع کے قیدیوں کو ہی رکھا جاتا ہے

اس کے علاوہ تحصیل لیول پر بھی سب جیل موجود ہوتی ہیں جہاں قیدیوں کی تعداد 500 سے کم ہوتی ہیں 

پاکستان میں رقبے کے لحاظ سے ساہیوال سینٹرل جیل اور قیدیوں کی تعداد کے حوالے سے کوٹ لکھپت جیل سب سے بڑی ہے

اس کے علاوہ دہشتگردوں کی الگ جیل بھی موجود ہیں جہاں ہائی سیکورٹی رسک موجود رہتا ہے اس لیے ان دہشتگردوں کی الگ سے جیل بنائی گئی ہیں 

پاکستان کی جیل میں قید قیدیوں کے اعداد و شمار؟

اس وقت پاکستان میں 99 سے زائد جیل کام کر رہی ہیں سب جیل اسکے علاوہ ہیں

پاکستان دنیا میں قیدیوں کی تعداد کے حوالے سے 23 ویں نمبر پر

ہے

جیل میں قید 98 فیصد تعداد مرد ہیں 1 فیصد خواتین ہیں

2018 کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی جیلوں میں قیدیوں کی گنجائش 56499 ہے لیکن قیدیوں کی تعداد اس گنجائش سے بہت زیادہ ہے جو کے 80145 ہے.

جیل کا ماحول کیسا ہوتا ہے؟

حالیہ چند سالوں میں جیل ریفارمز پر کافی کام ہوا ہے اس سلسلے میں قیدیوں کی خوراک رہائش صحت کا مناسب انتظام کیا گیا ہے.

جیل میں دینی و دنیاوی تعلیم کے لئے سکول موجود ہیں

قیدیوں کو ہنر مند بنانے کے لیے سینٹر موجود ہیں

جہاں قیدی ہنر سیکھ کر جیل میں ہی روزی کما سکتے ہیں.

جی ہاں جیل میں مختلف کام قیدیوں سے لیا جاتا ہے انکی قابلیت کے مطابق پر پھر ان کو اس کام کا معاوضہ بھی ملتا ہے.

اس کے علاوہ قیدیوں کے لیے عید، بکرا عید کے مواقع پر مختلف تفریحی محفل کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے.

اے A 

کلاس جیل کیا ہوتی ہے؟ 

پاکستان میں

 prison rules 

کے مطابق اگر قیدی پڑھا لکھا ہے یا سیاسی قیدی ہے تو ان کو اے کلاس جیل مل جاتی ہے جہاں ٹیلی ویژن، بیڈ واش روم کا مناسب انتظام ہوتا ہے

کال کوٹھری کیا ہوتی ہے؟

آپ نے اکثر کال کوٹھری کا نام سنا ہوگا

تو کال کوٹھری جیل میں ہی موجود اک الگ جیل ہوتی ہے جہاں خطرناک مجرمان کو الگ رکھا جاتا ہے قید تنہائی میں

قانون کی زبان میں اس کو 

Solitary confinement

 کہتے ہیں جس کو تعزیرات پاکستان کا سیکشن 73 ڈیل کرتا ہے.

اس قید میں مجرم کو اکیلا قید کر دیا جاتا ہے جہاں وہ بغیر کسی کو دیکھے بغیر بات کیے بالکل الگ رہتا ہے

یہ سزا بہت ہی خطرناک ہوتی ہے کیونکہ اک انسان کا تعلق باقی انسانوں سے ختم کر دیا جائے تو اس کے لیے اک لمحہ گزارنا مشکل ہو جاتا ہے




قانونی مشورے

لا گیٹ نوٹس و دیگر ایل ایل بی نوٹس حاصل کرنے کے لیے رابطہ کریں

0300 6471170

Post a Comment

0 Comments