ملزم کو عدالت نے رہا کر دیا اب اس کی رہائی کے خلاف اپیل کیسے ہوگی؟

Appeal against Acquittal/بریت کے خلاف اپیل 

(417 Cr.P.C/417 ضابطہ فوجداری کی دفعہ)

فوجداری قانون میں مہیا کی گئی اپیلز میں سے ایک اپیل بریت (بری ہو جانے)کے خلاف ہے جسے ہم

Appeal against Acquittal

 بھی کہتے ہیں



 

یہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 417 کے تحت ہوتی ہے اور صرف اور صرف ہائی کورٹ میں ہوتی ہے

بریت کے خلاف صرف اپیل ہوتی ہے اور وہ بھی صرف ہائی کورٹ میں اس کے علاوہ اور کوئی 

remedy

 نہیں ہے 

بریت چاہے 249-اے کے تحت ہو یا اگر 249-اے کی درخواست خارج ہو جائے تو اس کے خلاف نگرانی کی جائے اور وہ منظور ہو جائے تواس میں بریت ہو

(یہاں یہ ذکر کرنا ضروری ہے کہ 249۔اے یا265

-K

کی درخواست اگر خارج ہو جائے تو اس کے خلاف ملزم نگرانی کرتا ہے اور اگر منظور ہو جائے تو مدعی یا سرکار بریت کے خلاف 417 ضابطہ فوجداری کے تحت اپیل کرتا ہے)

یا بریت مقدمہ کاٹرائل مکمل ہونے کے بعد ہو۔ یا ملزم کو سزا ہو جائے اور وہ اپیل یا نگرانی کرے اس میں بریت ہو 

یا ملزم سیشن کورٹ سے265-K 

میں بری ہوا ہو یا سیشن کورٹ سےٹرائل مکمل ہو نے کے بعد بری ہوا ہو۔

ملزم کے بری ہونے کے خلاف اپیل صرف مندرجہ بالا دفعہ کے تحت ہوتی ہے۔

اکثر دیکھا گیا ہے کہ اگر 249-اے میں ملزم بری ہو جائے تو کچھ بھائی سیشن کورٹ میں نگرانی دائر کر دیتے ہیں جو کہ بالکل غلط فورم ہے 

بریت بنیادی طور پر دو طرح کی ہوتی ہے 

ایک چالان کیس میں بریت 

دوسری استغاثہ میں بریت 

پہلے ہم چالان کیس کی بریت کی بات کرتے ہیں 

چالان کیس میں ضابطہ فوجداری کی دفعہ (1)417 کے تحت سرکار بھی اپیل دائر کر سکتی ہے اور اس کے لئے کوئی معیاد نہیں دی گئی لہذا اس پر Limitation Act کا آرٹیکل 157اپلائی ہو گا اور اس کی مدت چھ ماہ ہوتی ہے 

اگر یہی اپیل مدعی خود کرے تو وہ

 417

 کی ذیلی دفعہ 

2A 

کے تحت کرے گا اور اس کی مدت 417 میں دے دی گئی ہے جو کہ تیس دن ہے اور اگر اس میں دیر ہو جائے تو اس پر 

Limitation Act

 کے آرٹیکل 5 کا اطلاق نہیں ہوتا کیونکہ اس کی 

Limitation

 ضابطہ فوجداری  میں دی گئی ہے 

دوسری قسم کی اپیل یعنی استغاثہ میں بریت کے خلاف اپیل 

ایسی اپیل ڈائریکٹ نہیں دائر ہوسکتی  بلکہ 417 کی ذیلی دفعہ 2 کے تحت ایک درخواست برائے اجازت دئے جانے اپیل برخلاف بریت دائرکرتے  ہیں اور وہ بھی ہائی کورٹ میں دائر ہوتی ہے کہیں اور دائر نہیں ہو سکتی ۔

اگر ہائی کورٹ اجازت دے تو وہ آپ کی درخواست کو اپیل میں تبدیل کر دیتی ہے ۔

اور اس کی معیاد ضابطہ فوجداری کی دفعہ 417 میں ہی دی گئی ہے جو کہ ساٹھ دن ہے اور اس پر بھی Limitation Act

 کا آرٹیکل 5 اپلائی نہیں ہوتا کیونکہ اس کی معیاد ضابطہ فوجداری میں دے دی گئی ہے

تحریر جواد ظفر ایڈووکیٹ








Post a Comment

0 Comments