کیا کوئی شخص گلی میں سڑک پر سپیڈ بریکر بنا سکتا ہے؟ ضروری سپیڈ بریکر بنانا کا قانونی طریقہ اور غیر قانونی سپیڈ بریکر ختم کروانے کا قانونی کار کیا ہے؟

ہمارے معاشرے کی بدقسمتی ہے یہاں ہر شخص قانون کو اپنے ہاتھ میں لینا فرض سمجھتا ہے

سپیڈ بریکر سے متعلق بھی یہی رویہ دیکھنے کو ملتا ہے. یہاں جو بھی گھر بناتا ہے تو اپنے گھر کے ساتھ یا ویسے گلی میں سپیڈ بریکر بنا دیتا ہے یوں اک گلی میں جگہ جگہ سپیڈ بریکر کی بھرمار ہوتی ہے اور انہی سپیڈ بریکر کے باعث کئ حادثات رونما ہوتے ہیں



سپیڈ بریکر سے متعلق پاکستانی قانون کیا کہتا ہے آئیں جانئیے 

سڑک پر سپیڈ بریکر صرف حکومت کی اجازت سے بنائے جاسکتے ہیں حکومت کی اجازت کے بغیر سپیڈ بریکر بنانا جرم ہے

حکومت کی اجازت کے بغیر سپیڈ بر پر بنانا تعزیرات پاکستان کی دفعہ 431 کے تحت جرم ہے جسکی سزا پانچ سال قید و جرمانہ ہے

تاہم اگر حکومت خود بھی سپیڈ بریکر بنائے تو

ضروری ہے کہ سپیڈ بریکر سے پہلے بورڈ لگا کر آگاہ کرنا لازم ہے کہ آگے سپیڈ بریکر موجود ہے

اگر کوئی بلاوجہ سپیڈ بریکر بنائے تو کیا کیا جائے ؟

سپیڈ بریکر کی شکایت مقامی پولیس اسٹیشن کو دی جاسکتی ہے جو کہ کوئی بھی شخص دے سکتا

اگر پولیس کاروائی نہ کرے تو سیشن کورٹ میں

 22 A 

پٹیشن دائر کر کے مقدمہ درج کروایا جاسکتا ہے

اگر آپکی گلی میں بچے زیادہ ہیں سکول ہے، اور موٹر-سائیکل گاڑیاں تیز رفتار میں گزرتی ہیں تو اس صورت میں کیا کیا جائے؟

جیسا کہ ہم نے پہلے بتایا اگر کسی گلی سڑک پر سپیڈ بریکر کی واقعی ہی ضرورت ہے تو اس صورت میں سپیڈ بریکر بنوانے کے لئے آپ کو حکومت سے اجازت لینا ہوگی یعنی متعلقہ دفتر جیسا کہ یونین کونسل، تحصیل کونسل، ضلعی کونسل میں درخواست دیں اور بتائیں کہ فلاں گلی سڑک پر سپیڈ بریکر کیوں ضروری ہے.اس طرح متعلقہ حکام آپکی درخواست پر عمل کرتے ہوئے سپیڈ بریکر خود بنائیں گے


 

Post a Comment

0 Comments